غم کیسا آیا |
یہ غم کیسا آیا میری آنکھوں میں جو نم لایا |
چاہت میں یہ پُر خطر موڑ پر کیوں آیا |
ملنے سے پہلے ہی اس قدر کیوں دور ہو گےَ |
ہماری ملاقات میں اس قدر فاصلہ کیوں حائل آیا |
ہیں جسم الگ ہمارے پر روح تو الگ نہیں |
فاصلہ ہے اگرچہ درمیان پر دل تو دور نہیں |
میری پلکیں نم ہیں لیکن دل تو نااُمید نہیں |
دیدار ہونے سے پہلے جُدائی کا موسم پھر کیوں اُمنڈ آیا |
تیری صورت روشنی کی طرح میری آنکھوں میں بسی ہے |
میرے لاغر جسم میں تجھ سے ملنے کی خواہش ہی زندگی ہے |
راستے پر نظریں لگائے کھڑا ہوں کبھی تو پیار کی گھٹا چھائے گی |
ملنے سے پہلے ہی بچھڑنے کا موسم پھر کیوں میرے دلدار آیا |
لگتا ہے آرام کی نیند اب تو میری قسمت میں ہی نہیں |
چل دوں گا دنیا سے تیرے ملنے سے پہلے ہی |
تیری جُدائی کا زہر پینے کی اب میرے جسم میں سکت ہی نہیں |
ذوالفقار زندگی کی شمع بجھنے پر اُن کا خیال پھر کیوں آیا |
شاعر: سید ذوالفقار حیدرhttp://hamariweb.com/poetries/Poetry.aspx?id=87170 |
0 Comments