نعت
شریف
|
|
کوئی سلیقہ ہے آرزو کا
نہ بندگی میری بندگی ہے |
یہ سب تمہارا کرم ہے
آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے |
|
کسی کا احسان کیوں
اٹھائیں کسی کو حالات کیوں بتائیں |
تمہیں سے مانگیں گے تم
ہی دو گے تمہارے در سے لو لگی ہے |
|
عمل کی میری اساس کیا
ہے بجز ندامت کے پاس کیا ہے |
رہے سلامت بس ان کی
نسبت میرا تو بس آسرا یہی ہے |
|
عطا کیا مجھ کو درد
الفت کہاں تھی یہ پُر خطا کی قسمت |
میں اس کرم کے کہاں
تھا قابل حضور کی بندہ پروری ہے |
|
تجلیوں کے کفیل تم ہو
مراد قلب خلیل تم ہو |
خدا کی روشن دلیل تم
ہو یہ سب تمہاری ہی روشنی ہے |
|
بشیر کہیے نزیر کہیے
انہیں سراج منیر کہیے |
جو سر بسر ہیں کلام
ربی وہ میرے آقا کی زندگی ہے |
0 Comments