Header Ads Widget

شراب نوشی کی لت اور خوبرو ںوجوان


ایک خوبرو نوجوان جو ایک نارمل زندگی گزار رہا تھا جسمانی لحاظ سے کافی تندرست اور توانا ہونے کے ساتھ ساتھ کھیل کود خصوصا کرکٹ کا شوقین اور اچھا بلے باز ہونے کی وجہ سے اپنی ٹیم میں نمایاں حثیت کا حامل تھا پڑھائی میں کچھ خاص توجہ نہ ہونے کی وجہ سے دوسری سرگرمیوں میں وقت گزارنا شروع کر دیا جس کی بدولت آوارہ دوست معیوب محفل اور بری عادات کا پیروکار بن جانا کوئی انہونی بات نہیں

زیر بحث نوجوان اپنی بری صحبت کے نتیجے میں بہت ہی کم وقت میں بہت سی معیوب اور معاشرتی اور مزہبی لحاظ سے ممنوع عوامل کے کرنے میں کسی قسم کی شرم و حیا سے مبرا ہو گیا اور جوانی کا نشہ اور دوستوں کا حصار اسے بے قابو اور ہر دل کو موہ لینے والی چیزوں کی طرف مائل کرتا گیا والدین خاندان کی عزت سے اس کو کوئی سروکار نہیں رہا

لڑائی جھگڑے کرنا خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور شراب نوشی کا دلدادا ہو گیا جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ اللٰہ عزوجل انسان کے سرکش ہونے پر اس کی رسی دراز چھوڑ دیتا ہے اور اس کے وقت معین پر جب وہ سرکشی میں عروج پر ہوتا ہے تو اس کے خواب غفلت سے جاگنے اور ابدی نیند میں مبتلا کرنے کا وقت اس پر طاری کر دیتا ہے ایسا ہی کچھ اس نوجوان ساتھ بھی ہوا

ایک دفعہ شراب پیتے ساتھ ہی اس کا سینہ شل ہو گیا وہ کچی شراب اس کے اندرونی اجزاء کے لئے ایک آری جیسے کارگر ہوئی اور پلک جھپکنے کی سی دیر میں وہ نوجوان ابدی نیند سو گیا والدین کی کمر توڑنے ساتھ ساتھ اپنی نادانیوں اور برے اعمال کے نتیجے میں دنیا میں بھی رسواء اور قبر کے عزاب میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی ناکامی کا منہ دیکھے گاجیسا کہ اس کے ظاہری اعمال اسی کو تعبیر دے رہے

بچے جب بچے نہیں رہیں جوانی کی سیڑھی چڑھنا شروع کر رہے ہوں تو ماں باپ کا ان کے بدلتے اطوار کے اوپر نگاہ رکھنا اور حدود و قیود کا متعین کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے ایسا ہے کہ بیماری کی تشخیص پرائمری سطح پر ہو جانے سے صحت یاب ہونے کے چانسز نمایاں رہتے جب کہ تشخیص میں دیر ہو جانے کی صورت میں جان لیوا اور نا قابل تلافی نقصان دیتے ہیں

بچوں کی پرورش اور ان کی اصلاح کے لئے بروقت اٹھائے جانے والے اقدامات قابل ستائش ہونے کے ساتھ ساتھ والدین کے لئے بھی بہت مثبت اور فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں جبکہ دوسری طرف والدین کی لاپرواہی اور بے جا پیار محبت جہاں ان کے بچوں کے بگڑنے اور بری عادات کے فروغ سے گھر کے سکون کو غارت کرتی ہے ساتھ ہی ساتھ معاشرے میں بگاڑ اور دوسرے لوگوں کے لئے بھی پریشانی کی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے جو کون کس حد تک بگڑ چکا ہے یا برائیوں کو اپنی ذات کا مستقل یا عارضی پہناوا بنا چکا اس سے براہ راست مشروط ہوتی ہے




مصنف: سید ذوالفقار حیدر


Post a Comment

0 Comments