Header Ads Widget

نعت شریف


نہ کلیم کا تصور نہ خیال طورِ سینا
میری آرزو محمد میری جستجو مدینہ

میں گدائے مصطفٰی ہوں میری عظمتیں نہ پوچھو
مجھے دیکھ کر جہنم کو بھی آ گیا پسینہ

مجھے دشمنوں نہ چھیڑو میرا کوئی ہے جہاں میں
میں ابھی پکار لوں گا نہیں دور ہے مدینہ

میں مریضِ مصطفٰی ہوں مجھے چھیڑو نہ طبیبو
میری زندگی جو چاہو مجھے لے چلو مدینہ

میرے ڈوبنے میں باقی نہ کوئی کسر رہی تھی
کہا المدد محمد تو ابھر گیا سفینہ

سوا اس کہ میرے دل میں کوئی آرزو نہیں ہے
مجھے موت بھی جو آئے تو ہو سامنے مدینہ

کبھی اے شکیل دل سے نہ مٹے خیالِ احمد
اسی آرزو میں مرنا اسی آرزو میں جینا

Post a Comment

0 Comments