نعت
شریف
|
|
کبھی تو سبز گنبد کا
نظارہ ہم بھی دیکھیں گے |
ہمیں بلوائیں گے آقا
مدینہ ہم بھی دیکھیں گے |
|
تڑپ اٹھے گا یہ دل یا
دھڑکنا بھول جائے گا |
دل بسمل کا اس در پر
تماشہ ہم بھی دیکھیں گے |
|
ادب سے ہاتھ باندھے ان
کے روضے پر کھڑے ہوں گے |
سنہری جالیوں کا یوں
نظارہ ہم بھی دیکھیں گے |
|
در دولت سے لوٹایا
نہیں جاتا کوئی خالی |
وہاں خیرات کا بٹنا
خدایا ہم بھی دیکھیں گے |
|
برستی گنبد خضریٰ سے
ٹکراتی ہوئی بوندیں |
وہاں پر شان سے بارش
برسنا ہم بھی دیکھیں گے |
|
گزارے رات دن اپنے اس
امید پر ہم نے |
کسی دن تو جمال روئے
ذیبا ہم بھی دیکھیں گے |
|
دم رخصت قدم من بھر کے
ہیں محسوس کرتے ہیں |
کسے ہے جا کے لوٹ آنے
کا یارا ہم بھی دیکھیں گے |
|
پہنچ جائیں گے جس دن
اے اجاگر ان کے قدموں میں |
کسے کہتے ہیں جنت کا
نظارہ ہم بھی دیکھیں گے |
0 Comments