Header Ads Widget

بن دیکھا محبوب


اک دھندلی سی تصویر آنکھوں میں سماۓ رہتی ہے
دل میں بھی یہ صورت ہلچل مچاۓ رہتی ہے

مکمل چہرہ بھی نہیں صورت بھی ہے ادھوری
نگاہ پھر بھی اُسے محبوب بناۓ رہتی ہے

میرے خوابوں میں آتی ہے حیا کی چادر اوڑھے
گھونگھٹ چہرے سے اُٹھاتی نہیں تڑپاتی رہتی ہے

بے چین کر کے اچانک چلی جاتی ہے دور
ملاقات کی خواہش اُمید بن کر پھر بھی رہتی ہے

ارمان ہیں اپنے محبوب کی آنکھوں میں دیکھوں
جانتی ہے اس لیئے پلکیں جھکاۓ رہتی ہے

یقین ہے اپنے چہرے سے نقاب اُٹھاۓ گی اک دن
ذوالفقار کا پیار دل میں لیئے وہ بھی بے قرار رہتی ہے

شاعر: سید ذوالفقار حیدر


Post a Comment

0 Comments