بے مثل میرے ہمنوا
|
|
خُوش شکل
و بے مثل میرے ہمنوا |
خوشنمائی
کی ہے تُو عچب داستاں |
پھولوں سے
تیری خوشبو کہاں ہے جدا |
سائے کی
مانند ہے تُو بیچ ریگستاں |
|
زلفیں
تیری معطر ہیں عنبر لئیے |
تڑپاتی
جائیں مجھے ہیں ساتھ بے چینی لئیے |
بکھریں تو
دل میں ایک ہلچل سی مچائیں |
ہے بہت ہی
خوشنما جانِ گلستاں |
|
میری
آرزوئے محبت بن کر وہ آئے |
نظریں
جھکائے پلکیں اُٹھائے مسکراتے ہوئے آئے |
خوابوں کی
حقیقت بن کر وہ جانِ بہار آئے |
میری بے
قراری میں ہے وہ راحتِ جاں |
|
شاعر: سید
ذوالفقار حیدر
|
0 Comments