Header Ads Widget

دوستی


ہمیشہ میری تکلیف کا مداوا کرے
بن کچھ مانگے ہر بار مجھ سے وفا کرے
کچھ بھی کحہ دوں اگرچہ جدائی کی بات بھی
کسی قسم میں باندھے نہ کوئی شکوا کرے

 
دوستی نبھانا جانے
میری ذات میں پنہاں دکھ پہچانے
جب بھی ہاتھ اٹھاۓ میری خوشیوں کی دعا اسکے لبوں پر
دور رہ کر بھی وابستہ رہے مجھ سے ہر بات کرے

 
روٹھ کر بھی بد زبانی سے اسکو شناسائی نہیں
اگرچہ ٹوٹ کہ بکھریں اُسکی معصوم سی خواہشیں
پھر بھی خوش رہے دنیا کی تلخیوں سے نظریں چراۓ
زندگی کی خوبصورتی ہے جو اُسکا برملا اظہار کرے

 
اپنے بابا کی گڑیا امی کی آنکھوں کی ٹھنڈک
اُنکی خدمت میں مشغول رہنا عبادت جانے
أنکا بیٹا بننے کی ہر دم کوشش کرے
اُنکی ذمہ داریاں اُٹھاۓ اپنے رشتوں سے پیار کرے

شاعر: سید ذوالفقار حیدر

 http://hamariweb.com/poetries/poetry.aspx?id=86536

Post a Comment

0 Comments