Header Ads Widget



کیسا حسین اتفاق تھا اچانک ملاقات ہماری
کتنے دورس اثرات میری زندگی پر چھوڑ گئی
انجان تھے پہلے اب دل کے مہمان بن گئے
اجنبیت مٹا کر کیسی گہری پہچان دے گئی

 
دوالگ جسم کیسے اک پل میں یکجان ہوگئے
ایک دوسرے کو محسوس کرنے کے قابل ہو گئے
فاصلے مٹا کر آپس میں کتنے نزدیک ہو گئے
جینے کے لیئے ہمیں حسین اسباب چھوڑ گئی

 
صورت آنکھوں میں رکھتے ہیں شبُ و روز اُنکی
شکوے مٹا کر دل میں چاہت رکھتے ہیں اُنکی
سانسوں میں مہک بسائے ہیں اُنکی
قُربتیں دلا کر ہمیں اُنکی ضرورت چھوڑ گئی

 
انتظار اُنکا ہم کرتے ہیں اب جھوم کر
شدتِ پیار میں مسرور ہیں جھومتے رہتےہیں
مسکراہٹ اپنے ہونٹوں پر بکھیرتے رہتے ہیں
اُنسے ملنے کی ذوالفقار کے دل میں مُستقل خواہش چھوڑگئی

 شاعر: سید ذوالفقار حیدر

http://hamariweb.com/poetries/poetry.aspx?id=85977 

Post a Comment

0 Comments