کیسے بھول سکتا ہوں
|
|
وہ گزرے
حسیں پل میں کیسے بھول سکتا ہوں |
آنکھوں کے
دریچے میں بسی خوشیاں میں کیسے بھول سکتا ہوں |
|
مجھے تم
سے زیادہ چاہت کیا کسی اور سے ہو سکتی ہے |
میرے دل
پر نقش صورت میں کیسے بھول سکتا ہوں |
|
میں جب
بھی بے قرار ہوتا ہوں تیری یادیں سہار لیتی ہیں |
گزرے پلوں
کی خوشیاں میں کیسے بھول سکتا ہوں |
|
بہار کے
موسم میں تیرا اور پھولوں کا ساتھ کتنا پُر بہار ہے |
میرے
اردگرد پھیلی وہ خوشبوئے محبت میں کیسے بھول سکتا ہوں |
|
ساون تیری
موجودگی سے کیسا پُر مسرت دکھائی دیتا ہے |
تیری
پلکوں پر ٹھہرے نمی کے قطرے میں کیسے بھول سکتا ہوں |
|
تیرے ساتھ
بیتا ہر پل انمول ہے کتنا کیسے بیان کروں |
آنکھوں
میں کٹی راتیں وہ بے تاب برساتیں میں کیسے بھول سکتا ہوں |
|
شاعر: سید
ذوالفقار حیدر
|
0 Comments