جُرم ہے بس اتنا |
جُرم ہے اتنا فلک پر ہم نے اُڑنا چاہا |
گرے جو اُس پر ہم نے سنبھلنا چاہا |
کانٹوں سے دوستی ہوئی پھولوں کی چاہ میں |
بے وفا لوگوں سے ہم نے وفا کرنا چاہا |
اک تیری تلاش میں اتنا دور نکل گئے |
راستے میں رہ گئے منزل پر اگرچہ پہنچنا چاہا |
ہم کو تو آتا ہی نہ تھا اشک بہانا |
رونا پڑا ہمیں اگرچہ ہم نے مسکرانا چاہا |
اک بار جو ہم کو بلاتا بیچ سفر میں |
لبیک کی صدا گونج اُٹھتی ہم نے تو ساتھ نبھانا چاہا |
ممکن ہے یہ کہ اب ملاقات بھی نہ ہو |
ہم نے تو ہمیشہ تیری راہوں میں چلنا چاہا |
شاعر: سید ذوالفقار حیدرhttp://hamariweb.com/poetries/Poetry.aspx?id=87191 |
0 Comments